حق خودارادیت کی عوامی تحریک کو قتل وغارت اورجبری گرفتاریوںسے دبایا نہیں جا سکتا: حریت کانفرنس
سرینگر 21 فروری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کی سنگین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں مظلوم کشمیریوںکو ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی فورسزاور خفیہ ایجنسیوں بالخصوص نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے جاری دہشت گردی اور تشدد کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی کی کارروائیاں اور شبانہ چھاپے حریت پسند کشمیری عوام اور مزاحمتی قیادت کو خوفزدہ کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔حریت رہنما نے مزاحمتی رہنماو¿ں، تاجروں، وکلائ، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت لوگوں کی جبری گرفتاریوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ حق خودارادیت کی عوامی تحریک کو قتل وغارت، جبری گرفتاریوں اور لوگوں کو دہشت زدہ کر نے سے دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ جابرانہ اقدامات لوگوں کو حق خود ارادیت کے جائز مطالبے سے دستبردارکرانے میں ناکام ہوچکے ہیں۔مولوی بشیر احمد عرفانی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت صورتحال کا اداراک اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اپنی غیر منطقی ضد ترک کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری نسل کشی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے میں مدد کرے۔