سینٹ میں پاس کی جانے والی قرارداد میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مکمل حمایت کا یقین دلایا گیا
اسلام آباد 04 فروری (کے ایم ایس)پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینٹ نے آج ( جمعہ) متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں بھارت کے غیر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کی جدوجہد میں پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا گیا ہے۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں کشمیری عوام کی بہادری اورعزم وہمت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔قرارداد میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارت کی جارحیت اور مظالم کا نوٹس لے جس میں نسل کشی کا خطرہ بھی شامل ہے جسکا عالمی سطح پر بھی ذکر کیا گیا ہے۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں وسیع پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے اسکے انکار کا نوٹس لینا چاہیے۔ایوان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے۔ قرارداد میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری نوجوانوں کا جعلی مقابلوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ماورائے عدالت قتل بند کرے۔ قرارداد میںتمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کی مذمت کی گئی۔ایوان نے بھارت کو متنبہ کیا کہ ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل بھی کشمیریوں کی آزادی کی خواہش کو توڑ نہیں سکے گی اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کچل سکے گی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ نہتے کشمیریو ںکے خلاف ناقابل بیان جرائم میں ملوث بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی فسطائی تنظیم آر ایس ایس کا محاسبہ کیا جائے۔