قابض انتظامیہ کی طرف سے سیدعلی گیلانی کی میت کیساتھ کیاجانیوال سلوک ناقابل قبول ہے، محبوبہ مفتی
سرینگر07 ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی میت کے ساتھ کیاجانیوالا سلوک ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی زندہ شخص سے تواختلاف کیاجاسکتا ہے لیکن کسی کی میت سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو اور خبروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری عوام اس سلوک پر شدید مایوس ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی شخص کے زندہ ہو تو اس سے لڑا جاسکتا ہے تاہم اس کی وفات کے بعد آپ پراسکی میت کا احترام کرنا چاہیے ۔سیدعلی گیلانی کے اہلخانہ کی طرف سے بھارت مخالف اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرنے اور بزرگ رہنماء کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹنے پر ان کے خلا مقدمات کے اندار ج کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ سب سے بڑی جمہوری کے دعویدار بھارت کو اس طرح کی اوچھی حرکتیں نہیں کرنی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو سیدعلی گیلانی کے اہلخانہ کو ان کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین کی اجازت دینی چاہیے تھی۔محبوبہ نے مزید کہا کہ ان کے بھی سیدعلی گیلانی کے ساتھ اختلافات تھے لیکن ان کی میت کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیاجانا چاہیے تھا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے جو دیکھا وہ انسانیت کے خلاف تھا۔ ہر انسان کی آخری خواہش کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت کسی کو بندوق کی نوک پر کسی لیڈر سے محبت یا نفرت کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔