بیرون ملک مقیم کشمیریوں کا لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
لندن 13جون (کے ایم ایس) برطانیہ میں مقیم سینکڑوں کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں نے لندن میںبھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیااور برطانوی حکومت پرزوردیاکہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں جنگی جرائم پربھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
کشمیر کے حامی مظاہرین لندن میںپارلیمنٹ اسکوائر پر جمع ہوئے اور بھارتی ہائی کمیشن کی طرف مارچ کرتے ہوئے ”کشمیرکو غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزاد کرو”جیسے نعرے بلند کیے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیری مزاحمتی رہنما محمد یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ درج تھا جنہیں ایک بھارتی عدالت نے سیاسی بنیادپرقائم کئے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے حامیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک آخری بھارتی قابض فوجی مقبوضہ جموں و کشمیرسے نکل نہیں جاتا اس وقت تک جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔” یاسین ملک اور تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کرو”کے زیر عنوان ریلی کااہتمام برطانیہ میں مقیم تمام کشمیری برادریوں نے مل کر کیاتھا۔مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے فلک شگاف نعرے لگائے اور بھارت کی نام نہاد جمہوریت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ بھارت بین الاقوامی قانون اور جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے شرکا ء پر زور دیا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی آواز بنیں۔ انہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری ، یورپ اور مغربی ممالک میں رہنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگوں کی آواز اورترجمان بنیں۔فہیم کیانی نے کہاکہ بھارت نے فوجی طاقت کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں قبرستان جیسی خاموشی مسلط کر رکھی ہے۔ جو بھی حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتا ہے اسے اغوا کیا جاتا ہے اور جعلی مقدمات میں پھنسایاجاتا ہے۔خواجہ انعام الحق اور گلفراز خان نے بھی ریلی سے خطاب کیا۔