”کشمیر فائلز“ فلم کی ریلیز کا مقصد انتخابات میں ہندو جذبات کو بھڑکانا ہے
ممبئی23 فروری (کے ایم ایس)ایک ایسے وقت میں جب بھارت بھر میں ریاستی انتخابات کا سلسلہ مختلف مرحلوں میں جاری ہے، ہندو ووٹروں کو ہندوتوا تعصب کے ذریعے آمادہ کرنے کیلئے ایک آنے والی فلم ”کشمیر فائلز“ کا ٹریلر حال ہی میں جاری کیا گیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فلم میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے اس وقت کے گورنر جگ موہن ملہوترا کی ہدایت پر کشمیری پنڈتوں کے 1990 میں وادی کشمیر سے فرار کو شامل کیا گیا ہے۔ جگموہن نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن شروع کیا تھا۔
فلم کے ہدایت کار وویک رنجن اگنی ہوتری ہیں جنہوں نے پہلے دی تاشقند فائلز کے نام سے ایک "متنازعہ فلم” بنائی تھی، جس میں بنیادی طور پر ایک اہم سوال پوچھا گیا تھاکہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کو کس نے ماراتھا۔ خبر رساں ادارے ساو¿تھ ایشین وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ ایک ڈائیلاگ میں انوپم کھیر کو یہ کہتے ہوئے صاف سنا جا سکتا ہے کہ آزادی دہشت گردی کا گانا ہے۔فلم کے ٹریلر میں جس میں متھن چکرورتی، انوپم کھیر، درشن کمار، پلوی جوشی، چنمے منڈلیکر، پرکاش بیلاوادی، پونیت اسار، بھاشا سنبلی، مرنل کلکرنی، اتل سریواستو اور پرتھوی راج سرنائک جیسے نامور اداکاروں نے بھارتیوں کو ایک پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ لبرل بھارتی طبقہ جو نریندر مودی کے خلاف ہے۔