مذہبی شدت پسندی کا جنون بھارت کو تباہ کر دے گا، جمعیت علمائے ہند
نئی دلی26 فروری (کے ایم ایس) جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے بھارت میں جاری ہندومذہبی شدت پسندی اور فرقہ وارانہ بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنے کے خطرناک کھیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدت پسندی کا یہ جنوں ملک کو تباہ کر دے گا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مولانا ارشد مدنی نے یہ بات جمعیت علمائے ہند کی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں بھارت میں قانون و انتظام کی تشویشناک صورتحال پر گہری تشویش کااظہار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر کسی بھی طرح کا تشدد قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ مذہب انسانیت ، رواداری ، محبت اور یکجہتی کا پیغام دیتا ہے لہذا جو لوگ اسکا استعمال نفرت اور تشدد برپا کرنے کیلئے کرتے ہیں وہ اپنے مذہب کے سچے پیرو کار نہیں ہوسکتے اور ہمیں ہر سطح پر ان لوگوں کی مذمت اور مخالف کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر سیاستدان اکثریت کو اقلیت کے خلاف صف آرا کر نے کیلئے مذہبی شدت پسندی کا سہارا لینے لگے ہیں ۔ انہوں نے کہا حالات بہت دھماکہ خیز ہوتے جا رہے ہیں لہذا ہمیں متحد ہو کر میدان عمل میں آنا ہو گا۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہمارا اختلاف اور لڑائی کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ ان طاقتوں سے ہے جنہوںنے ملک کی سیکولر قدروں کو پامال کر کے ظلم و جارحیت کو اپنا شیوہ بنا لیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نئے نئے تنازعات کھڑا کر کے مسلمانوں کو نہ صرف اکسانے کی کوششیں ہو رہی ہیں بلکہ انہیں کنارے لگا دینے کی منصوبہ بند سازشیں رچائی جا رہی ہیں۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہمیں ایسے سکولوں اور کالجوں کی ضرورت ہے جن میں دینی ماحول میں ہمارے بچے کسی رکاوٹ کے بغیرتعلیم حاصل کرسکے۔انہوںنے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ لڑکے اور لڑکیونں کیلئے الگ الگ سکول اور کالج کھولے جائیں۔