سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مقرر
حریت کانفرنس کی طرف سے ایک اور احتجاجی کیلنڈر جاری
سرینگر07 ستمبر (کے ایم ایس )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی کی زیر حراست وفات کے بعد جدوجہد آزادی کشمیر کی قیادت کیلئے آج غیر قانونی طورپر نظربندمسرت عالم بٹ کو حریت کانفرنس کانیا چیئرمین مقرر کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ فیصلہ آج سرینگر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر میں تمام اکائیوں کے ایک غیر معمولی اجلاس میں کیاگیا ۔ شبیر احمد شاہ اور غلام احمد گلزار کو وائس چیئرمین مقرر کیاگیا ہے جبکہ مولوی بشیر احمد عرفانی بدستور جنرل سیکریٹری کے طورپر خدمات سرانجام دیں گے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے نئے چیئرمین مسرت عالم بٹ 1971میںسرینگر میں پیدا ہوئے اور بھارتی پیراملٹری بارڈر سیکورٹی فورس نے پہلی بار انہیںاکتوبر 1990میں گرفتار کیا۔انہیں پانچ سال بعد رہا کیاگیا ۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس میں جموں وکشمیر مسلم لیگ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوںنے 2010میں بھارت کے خلاف عوامی انتفادہ کی بھرپورقیادت کی ۔ اسی سال مسرت عالم بٹ کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیاگیا اورمارچ2015میں رہائی کے صرف40دن بعد انہیں 17اپریل 2015کو دوبارہ گرفتار کیاگیا،جس کے بعد سے وہ مسلسل بھارت کی غیر قانونی حراست میں ہیں۔ اس وقت وہ نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔ ان کی غیر قانونی نظربندی کو تقریبا 25سال ہو چکے ہیں اور مسرت عالم پر اس دوران 38مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیاگیا ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی دوران حراست وفات کے خلاف ایک او راحتجاجی کیلنڈر جاری کیا ہے۔ کیلنڈر کے مطابق حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے کل تحصیل ہیڈ کوارٹروں کی طرف مارچ اور پر امن احتجاجی مظاہرے کرنے اورکشمیری شہداءکی مغفرت کیلئے دعا کی اپیل کی ہے ۔ کشمیری خواتین اپنے متعلقہ دیہات میں آزادی کےلئے اجتماعات میں شریک ہوں گی ۔ جمعرات کو لوگ اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پرسوار ہو کر لال چوک میں جمع ہوں گے اور آزادی کے حق میں ریلی نکالیں گے ۔ جمعہ کوجدوجہدآزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے ”تجدید عہد “کے عزم کے ساتھ بزرگ حریت رہنماءسیدعلی گیلانی کی قبر کی طرف مارچ کیا جائے گا۔
دریں اثناءبھارتی پولیس نے شدید تنقید سے بچنے کیلئے بزرگحریت رہنما سید علی گیلانی کی رات کی تاریکی میں جبری تدفین کا الزام ان کے بیٹوں کے سر تھوپ دیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ بیٹوں نے سیدعلی گیلانی کی میت پاکستانی جھنڈے میں لپیٹ کربھارت مخالف سرگرمیوںکا ارتکاب کیا ہے۔پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بزرگ حریت رہنماءکی میت کے ساتھ کیا جانیوالاسلوک ناقابل قبول ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت افغان عوام کے حقوق پر تشویش ظاہر کرتا ہے تاہم اس نے خود کشمیریوں کے حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی علاقائی سیاسی جماعتوں کے گپکار اتحاد نے کہاہے کہ 24جون کونئی دلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس کے بعد بھارت سے کشمیریوں کی دوری مزید بڑھ گئی ہے اور مایوسی میںاضافہ ہو اہے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان نے جھار کھنڈ اسمبلی میں نماز کی ادائیگی کیلئے ایک کمرہ مختص کئے جانے پر اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کی ہے ۔