بھارتی حکومت اقلیتوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے: چینی اسکالر
بیجنگ 08 مارچ (کے ایم ایس) ممتاز چینی اسکالرCheng Xizhong نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ برسوں کے دوران نہ صرف مقبوضہ جموں و کشمیر بلکہ اپنے علاقوں میں بھی نسلی اقلیتوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیںجن پر انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیمیں قریب سے نظر رکھی ہوئی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ساﺅتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاءکے وزٹنگ پروفیسر چینگ زی زونگ نے دنیا پر زوردیاکہ وہ فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی حکومت کو انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں سے رو کے۔پروفیسر چینگ نے جو جنوبی ایشیائی ممالک میں چین کے سفارت کار بھی رہے ہیں، ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایشیا واچ ،فزیشنز فار ہیومن رائٹس، ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا دفتر جیسی انسانی حقوق کی بہت سی مستند بین الاقوامی تنظیمیں اور اسلامی تعاون تنظیم جیسی دیگر اہم بین الاقوامی تنظیمیں گہری نظر رکھتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی تنظیموں کے الزامات کی ٹھوس بنیاد ہوتی ہے اور نریندر مودی حکومت اپنے جرائم کو چھپا نہیں سکتی۔پروفیسر چینگ نے کہاکہ انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیمیں مانتی ہیں کہ بھارت دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاںکرنے والا ملک ہے اور موجودہ بھارتی حکومت کی سرپرستی میں اقلیتوں کے حقوق کی مسلسل اورکھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے گھناو¿نی چیز یہ ہے کہ ایشیا واچ اور فزیشنز فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کوجنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہے ہیں اورپوری دنیا کو اس کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ ان کو سخت سزا دی جاسکے۔ انہوں نے کہااس کے علاوہ بھارتی فورسزنے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جن کے تحت انہیں استثنیٰ حاصل ہے، قتل و غارت کا بازار گرم کررکھا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں کشمیریوں اور دیگر نسلی اقلیتوں کو قتل کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ روانڈا میں نسل کشی جیسے قتل عام کے واقعات پورے بھارت میں وقتاً فوقتاً پیش آتے رہتے ہیں۔