سرینگر: انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو مسلسل چھٹے ہفتے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی
میر واعظ گھر میں نظر بند، بمنہ میں اسرائیل کے خلاف پر امن مظاہرہ
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے آج مسلسل چھٹے ہفتے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو سیل رکھ کر کشمیریوں مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے اس خوف سے کہ جامع مسجد سرینگر میں لوگوں کا اجتماع بھارت اور اسرائیل مخالف مظاہرے میں تبدیل ہو سکتا ہے جامع مسجد کی انجمن اوقات کو آج مسلسل چھٹے جمعہ بھی مسجد کے دروازے کھولنے کی اجازت نہیں دی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فارو ق کوبھی آج گھر میں نظر بند رکھا گیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مسجد کو مسلسل سیل رکھنے اور میر واعظ عمر فاروق نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔
دریں اثنا اسرائیل کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف سرینگر کے علاقے ہمنہ میں مرکزی امام بارہ کے سامنے پرامن احتجاج مظاہرہ کیا گیا۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بڈگام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف لوگوں کو احتجاجی مظاہرے کرنے کی اجازت نہ دینے پر قابض حکام کی شدیدمذمت کی ہے۔ انہوں نے شہید حریت رہنما خواجہ عبدالغنی لون کے بھائی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما بلال غنی لون کے چچا فتح محمد لون کے انتقال پر بھی گہرے دکھ افسوس کا اظہار کیا۔