بھارت

بھارتی میزائل کے معاملے پر پاکستان کا ردعمل دانشمندانہ تھا، تجزیہ نگار

اسلام آباد13 مارچ (کے ایم ایس)بھارت نے پاکستان میں میزائل گرنے کے واقعے کو محض ایک فنی خرابی قرار دیکراپنی اس سنگین غلطی اور انتہائی غیر ذمہ داررانہ طرز عمل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ دو ملکوں کے درمیان جنگ کا باعث بن سکتا تھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے سینئیر فیلو سشانت سنگھ Sashant Singhنے اپنے ایک انٹرویو میں نو مارچ کو پاکستان کے شہر میاں چنوں میں انڈین براہموس میزائل گرنے کے بعد پاکستان کے سلجھے ہوئے ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے والی کوئی بھی شے حملہ ہی تصور کی جاتی ہے لہذا ایسی صورت میں دفاعی قواعد و ضوابط تو یہی کہتے ہیں کہ میزائل آنے کی صورت میں آپ بھی جوابی حملہ کریں تاہم پاکستان کی جانب سے ایسا نہ کرنا سمجھداری کے ساتھ ساتھ ایک سلجھا ہوا فیصلہ بھی ہے۔سشانت سنگھ واحد بھارتی نہیں ہیں جو اس حوالے سے پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں بلکہ بہت سے بھارتی صحافی اور عسکری ماہرین اس بارے میں حکومت پاکستان کو کریڈٹ دے رہے ہیں۔ سشانت سنگھ نے برٹش براڈ کاسٹنگ سروس (بی بی سی ) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر میزائل کسی بڑے شہر کو نشانہ بناتا تو بڑا جانی نقصان ہو سکتا تھا تاہم شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ پاکستان کا دفاعی نظام بہت بہتر ہے لیکن اس کے باوجود کوئی دفاعی نظام اس بات کا تعین نہیں کر سکتا کہ آیا سرحد پار سے کوئی میزائل جان بوجھ کر یا غلطی سے داغا گیا ہے۔ان کا کہا کہنا تھا کہ کہ کسی بھی ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے والی چیز کو حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ ایسے میں دفاعی اصول و ضوابط کہتے ہیں کہ میزائل کی صورت میں آپ کو جوابی کارروائی بھی کرنی چاہیے لہٰذا پاکستان کی جانب سے ایسا نہ کرنا بھی ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ سشانت نے اس حوالے سے بھارتی وزارت دفاع کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سرسری بیان ہے جسے اس وقت تک سنجیدگی سے نہیں لیا جا سکتا جب تک بھارتی وزارت دفاع واضح نہیں کرتی کہ ایسا کیوں ہوا اور اس حوالے سے تحقیقات کے نتائج پاکستان کے ساتھ شیئر کیے جائیں۔
بھارتی فوج کے میگزین” فورس“ کے ایڈیٹر پروین سوہنے Praveen Sohne نے بی بی سی کو بتایا پاکستان نے اس معاملے میں سمجھداری سے کام لیا ہے جو ایک جمہوری حکومت کا خاصا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button