ہندوتوا ارکان خواتین کو ہراساں کرتے رہے اورلوگ تماشہ دیکھتے رہے
بھوپال 14 مارچ (کے ایم ایس)بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع علیراج پور میں خواتین کے خلاف دن دہاڑے جنسی تشدد کے ایک واقعے میں ہندوتوا کے ارکان نے سڑک پر چلتی ہوئی خواتین کو دھکے مارے ، زبردستی گلے لگایا اور بوسہ لینے کی کوشش کی۔
پولیس نے کہا کہ متاثرہ خواتین کو ہندوتوا گینگ کے حملے سے بچانے کے بجائے تماشائیوں نے اس منظر کی ویڈیو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔علی راج پور کے سپرانٹنڈنٹ پولیس منوج سنگھ نے میڈیا کو بتایاکہ ہم نے ویڈیو بنانے والے اور اسے وائرل کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے جو خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین سے چار مزید افراد کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں جو خواتین کو ہراساں کرنے اور دوسروں کو اکسانے میں ملوث ہیں۔ویڈیو میں کچھ ہندوتوا ارکان کو جن کی عمریں 20 سال کے قریب لگتی ہیں،ایک پرہجوم سڑک پر چلتی ہوئی کچھ خواتین کو دھکے مارتے، زبردستی گلے لگاتے اور بوسہ لینے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کارروائی میں ملوث کم از کم دو افراد نے زعفرانی مفلر پہنے ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق بد سلوکی کرنے والوں کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔
دریں اثناءریاست کے قصبے مہیشور میں رات کے دوران کرکٹ میچ کھیلتے ہوئے دو گروپوںمیں بحث کے دوران ایک نوجوان نے 17 سالہ لڑکے کو چاقو مار کر قتل کر دیا۔