این آئی اے کی عدالت نے مسرت عالم، شبیر شاہ، یاسین ملک اور دیگر کے خلاف فرد جرم عائد کر دی
نئی دہلی 19 مارچ (کے ایم ایس)بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے ) کی عدالت نے غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور کئی دیگر حریت رہنماو¿ں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے فرد جرم عائد کر دی ہے جسکا مقصد انہیں مسلسل سلاخوں کے پیچھے رکھنا ور غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد سے باز رکھنے پر مجبور کرنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فرد جرم این آئی اے عدالت کے سپیشل جج پروین سنگھ نے 2017 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف مظاہرے منعقد کرنے کے لیے ان رہنماو¿ں کے خلاف درج کیے گئے ایک جھوٹے مقدمے میں دائر کی ہے۔
مسرت عالم بٹ کے علاوہ فرد جرم شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ ،فاروق احمد ڈار، راجہ معراج الدین کلوال اور ایڈووکیٹ شاہد الاسلام سمیت چودہ دیگر افراد کے خلاف عائد کی گئی ہے۔ یہ رہنما گزشتہ چار برس سے زائد عرصے سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں ۔