مقبوضہ جموں و کشمیر

چھٹی سنگھ پورہ کاقتل عام بھارتی ایجنسیوں نے آر ایس ایس کے قاتلوں کی مدد سے کروایا: سکھ رہنما

جموں21مارچ (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سکھ رہنمائوں، بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران اور وکلا ء نے کہا ہے کہ سن 2000ء میں20اور21مارچ کی درمیانی شب کوضلع اسلام آباد کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں35 بے گناہ سکھوں کا قتل عام بھارتی ایجنسیوں نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے قاتلوں کے ذریعے کروایا تھا۔
بھارتی ایجنسیوں نے چھٹی سنگھ پورہ اور اس طرح کے دیگر قتل عام تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لیے کروائے اورچھٹی سنگھ پورہ کا قتل عام اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر کیا گیا تھا۔ چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کی 22 ویں برسی کے موقع پر زندہ بچ جانے والے واحد شخص نانک سنگھ نے کہا کہ قاتل جب بے گناہ سکھوں پر گولیاں برسا رہے تھے تووہ ایک دوسرے کو ہندو ناموں سے پکار رہے تھے اور ”جے ہند”کے نعرے لگا رہے تھے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کے ایس گل نے صحافیوںکو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ اس قتل عام میں بھارتی فوج ملوث ہے۔چھٹی سنگھ پورہ کا قتل عام چند دنوں کے بعد ضلع اسلام آباد کے علاقے پتھریبل کے جعلی مقابلے میں پانچ مزدوروں اور براک پورہ میں 8پرامن مظاہرین کی شہادت کا باعث بنا۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سکھ رہنمائوں نے چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کی ازسرنو تحقیقات کا مطالبہ کیا۔سینئر سکھ رہنمائوں نے آج جموں میں ایس نریندر سنگھ خالصہ کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس میں چھٹی سنگھ پورہ، پتھریبل اور براک پورہ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے معصوم سکھوں اور مسلمانوں کو یاد کیا۔ انسانی حقوق کے کارکن انگد سنگھ خالصہ نے چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کی کسی بین الاقوامی ادارے کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوجیوں نے سن 2000ء میں 20اور 21مارچ کی درمیانی رات کو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پرضلع اسلام آباد کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کو گولیاں مارکرقتل کر دیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button