بی جے پی حکومت کرناٹک میں نصاب تعلیم کو ہندتوا کارنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے
بنگلورو25مارچ( کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت نے اسکولوں کی درسی کتب سے ٹیپو سلطان کی کامیابیوں سے متعلق متعددابواب حذف کرنے سمیت نصاب تعلیم کو ہندو توارننگ میں رنگنے کیلئے تمام ضروری ترامیم کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
کرناٹک میں حجاب پر پابندی اور ہندو مندروں کے قریب مسلم تاجروں کو تجارت سے روکنے کے بعد بی جے پی حکومت اب نصاب تعلیم پر نظر ثانی کرے گی اور میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کی تعریف و توصیف پر مبنی ابواب کو حذف کرے گی ۔ روہت چکرتھرتھ کی سربراہی میں قائم ٹیکسٹ بک ریوائز کمیٹی نے ریاستی حکومت کواپنی رپورٹ پیش کر دی ہے اور اعلی سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حکومت اسکولوں کے نصاب تعلیم میں تبدیلی کرے گی ۔اس سے قبل طلبا کو یہ پڑھایا جارہاتھا کہ دیگر مذاہب وادیکا(ہندو) مذہب کی خرابیوں کی وجہ سے وجود میں آئے ہیںجس کی وجہ سے ریاست میں بہت بڑا تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔ یہ متنازعہ سبق چھٹی جماعت کے طلبا ء کو پڑھایا گیاہے۔روہت چکرتھرتھ جو کہ ہندو انتہا پسند تنظیموں آر ایس ایس،بی جے پی،بجرنگ دل ور وشوا ہندو پریشد کادائیاں بازو ہیں کی سربراہی میں کمیٹی نے چھٹی سے دسویں جماعت کی سوشل سائنس کی درسی کتب میں ترمیم کی ہے ۔ کانگریس پارٹی نے بی جے پی کی طرف سے اسکی تقرری کونصاب تعلیم کو ہندتوا کا رنگ دینے کی کوشش قرار دیا تھا۔