سنگاپور، ہانگ کانگ اور آسڑیلیا کے بعد نیپال نے بھارتی مصالحہ جات کی درآمد پر پابندی عائد کر دی
نئی دلی:بھارتی مصالحہ جات میں کینسر پیدا کرنیوالے مہلک اجزا کی موجودگی کی وجہ سے سنگاپور، ہانگ کانگ، مالدیپ اور آسٹریلیا کے بعد نیپال نے بھی ان مصالحہ جات کی بھارت سے درآمد پر پابندی عائد کردی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کینسر کا باعث بننے والے ایتھالین آکسائیڈنامی زہریلے کیمیکل کی موجودگی کی وجہ سے سنگاپور ،مالدیپ ، ہانگ کانگ اورنیپال نے بھارتی مصالحہ جات کے دوبرانڈز ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔نیپال کے فوڈ ٹیکنالوجی اور کوالٹی کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بھارتی مصالحہ جات پر پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو بھارتی مصالحہ برانڈز ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کی درآمد، استعمال اور فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان دونوں برانڈز کے مصالحوں میں کیمیکل ایتھالین آکسائیڈ موجود تھے جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر اور کینسر پیدا ہونے کا بنیادی سبب ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حتمی رپورٹ آنے تک بھارتی مصالحہ جات پر پابندی برقرار رہے گی۔اس سے قبل ہانگ کانگ فوڈ سیفٹی سینٹر نے بھی متعدد بھارتی مصالحہ جات کمپنیوں کو ایتھالین اکسائیڈکی موجودگی کی وجہ سے وارننگ دی تھی۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران یورپین یونین فوڈ سیکورٹی اتھارٹی نے 500سے زائد بھارتی مصالحہ جات پر پابندی عائد کی ہے ۔ صرف بھارتی مصالحہ جات ہی نہیں بلکہ میوے، ڈرائی فروٹ اور کھانے پینے کی دیگر اشیا کوبھی عالمی سطح پر غیر معیاری قراردیاجاچکا ہے ۔بھارتی فارماسوٹیکل کمپنیاں بھی غیر معیاری ادویات کی وجہ سے عالمی سطح پر بدنام ہیں۔ رواں سال فروری میں بھارت کی جانب سے ازبکستان بھیجے گئے کھانسی کا سیرپ پینے سے 68 بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی ۔