”دی کشمیر فائلز” بنانے والوں نے مسلمانوں کے خون کو نظر انداز کیا ہے
سرینگر 28مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک عالم دین نے متنازعہ فلم”دی کشمیر فائلز” پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس فلم میں مسلمانوں کے خون اور تکالیف کو نظر انداز کیاگیا ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیرکے ضلع راجوری میں عالم دین مولوی فاروق نے جامع مسجد میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کشمیری مسلمان شہید کئے گئے لیکن ان کے درد کو نظر انداز کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں 32سال بعد کشمیری پنڈتوں کا خون نظرآیالیکن 32 سالوں میں کتنے مسلمان مارے گئے، خواتین کو بیوہ کیا گیا، گھر تباہ کئے گئے۔ انہیں مسلمانوں کا خون نظر نہیںآیا۔انہوں نے کہا کہ یہ فلم تفرقہ انگیز ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو مجرم ثابت کرنا ہے ۔انہوں نے کہاہم فلم بنانے والوں کی مذمت کرتے ہیں،کیا وہ مسلمانوں کا درد نہیں دیکھ سکتے؟ وہ صرف پنڈتوں پر ہی توجہ کیوں دے رہے ہیں؟مولوی فاروق نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں نے 800سال حکومت کی ہے، ملک کے حکمران ان کی شناخت مٹا نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ یہ فلم مسلمانوں کے خلاف سازش ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔مولوی فاروق نے کہا اس فلم کے ذریعے ایک دیوار کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی ہے لیکن ہم اسے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ جو لوگ ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان لڑائی کو ہوا دے کر سیاست کرنا چاہتے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔