اقوام متحدہ کے ماہرین انسانی حقوق کا دلت بھارتی صحافی کو جان سے مارنے کی دھمکیوں پر اظہار تشویش
نیویارک 09 اپریل (کے ایم ایس) اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین کے ایک گروپ نے بھارتی حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں دلت صحافی مینا کوتوال کو ملنے والی جان سے مارنے کی دھمکیوں اور پولیس کی طرف سے اس کا نوٹس لینے میں ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں برائے انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے دیگر ماہرین نے کہا کہ انہوں نے رواں برس 3 فروری کو بھارتی حکومت کو اس حوالے سے خط لکھا تھا جسے عام کرنے سے پہلے 60 دن تک خفیہ رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران توقع کی جارہی تھی کہ بھارتی حکومت اس خط کا جواب دے گی لیکن اسکی طرف سے اس مدت کے دوران کوئی جواب نہیں آیا۔ اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین نے مینا کوتوال کے خلاف دھمکیوں اور بدسلوکی کی ایک دانستہ اور مسلسل مہم کے بارے میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے لکھا کہ ہمیں مینا کوتول کو نامعلوم افراد کی طرف سے ڈرانے اور دھمکانے کی مربوط کوششوں پر گہری تشویش ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ان کے آن لائن اظہار رائے کے حق کے استعمال کے لیے براہ راست ایک انتقامی کارروائی ہے ۔
دلت خاتون مینا کوتو انسانی حقوق کی محافظ، صحافی، اور ایک آن لائن نیوز چینل اور ویب سائٹ ’دی موک نائک‘ کی بانی ہیں جو دلت اقلیت اور پسماندہ لوگوں پر ظلم و ستم سے متعلق مسائل کا احاطہ کرتی ہے۔ ’دی موک نائک‘ پسماندہ لوگوں کے لیے سماجی انصاف اور جمہوریت کی بھی وکالت کرتا ہے۔