مدھیہ پردیش: فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں صرف مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا
بھوپال14 اپریل (کے ایم ایس) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے اب تک 104 افراد کو فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے
جو 10 اپریل کو کھرگون میں رام نومی کے جلوسوں کے دوران پھوٹ پڑے تھے۔ گرفتار کیے جانے والے سارے افراد مسلمان ہیں۔
اندور ڈویڑن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس تلک سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ 104 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان میں سے 70 کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موصول ہونے والی شکایات کی بنیاد پر کل 26 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جن میں ایک مسلمانوں کی طرف سے دراج کرائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ خوف کا ماحول پیدا کیا گیا ہے اس لیے مسلم شکایت کنندگان ایف آئی آر کے اندراج کے لیے تھانوں میںنہیں جا رہے ہیں۔ پولیس سے رجوع کرنے کی صورت میں گرفتار ہونے سے ڈرتے ہیں۔تشدد کے دو دنوں کے اندر مسلمانوں کی 32 سے زیادہ دکانیں اور 16 مکانات گرائے گئے تھے۔