نئی ظالمانہ پالیسی کے تحت بھارتی فوجیوں نے ایک آزادی پسند کشمیری خاندن کے گھر کو تباہ کرنے کے بعد ضبط کر لیا
سرینگر 17اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران ضلع شوپیاں میں ایک آزادی پسند کشمیری خاندان کے گھر کو دھماکے سے اڑا نے کے بعد ضبط کرلیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریہ سے متاثر بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ضلع کے علاقے کٹ پورہ میںکشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حامی عادل احمد کے گھر کو بارودی مواد سے تباہ کرنے کے بعد ضبط کر لیاہے۔عادل وانی جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف جدوجہد کرنے والے ایک ممتاز مزاحمتی نوجوان رہنما ہیں۔
واضح رہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت ، مقبوضہ کشمیرمیں اسکی قابض انتظامیہ اور فوج نے 2019میں کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے کشمیریوں کے قتل عام ، جعلی مقدمات میں گرفتاریوں ،ان کی جائیدادیں ضبط کرنے اور سرکاری ملازمتوں سے کشمیریوں کی برطرفیوں کی ظالمانہ کشمیر مخالف پالیسی شروع کی تھی ۔ تاہم بھارت اس طرح کی ظالمانہ ہتھکنڈوںکے ذریعے کشمیریوں کی حق پر مبنی جاری جدوجہد آزادی کوکمزور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ریاستی دہشت گردی کی تازہ لہر کے دوران بھارت میں مودی کی ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنی قابض انتظامیہ اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کو جدوجہد آزادی کشمیر سے وابستہ کشمیریوں اور حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے والے آزادی پسندوں کے گھروں اور املاک کو تباہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ کشمیریوں سے ان کے اس ناقابل تنسیخ حق کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیاگیا ہے ۔