بھارت میں نفرت انگیز تقاریر، فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پراظہار تشویش
نئی دہلی17اپریل(کے ایم ایس)بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنمائوں نے ملک میں نفرت انگیز تقاریر اور فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور لوگوں سے امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، این سی پی کے سربراہ شرد پوار، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کے تامل ناڈو اور جھارکھنڈ کے ہم منصبوں ایم کے اسٹالن اور ہیمنت سورین نے ایک مشترکہ بیان میںاس طرز عمل پر تشویش کا اظہار کیاہے جس کے تحت حکمران کھانے، لباس، عقیدے، تہواروں اور زبان سے متعلق مسائل کوجان بوجھ کر معاشرے کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے مجرموں کو سخت سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم وزیر اعظم کی خاموشی پر حیران ہیں جو تعصب کا پرچار کرنے والوں اور اپنے قول و فعل سے ہمارے معاشرے کو اکسانے والوں کے خلاف بولنے سے کتراتے ہیں۔اپوزیشن رہنمائوں نے سماجی ہم آہنگی کے بندھن کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے اجتماعی عزم کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہم ان زہریلے نظریات کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں کے تمام طبقات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن کو برقرار رکھیں اور ان لوگوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں جو فرقہ وارانہ تقسیم بڑھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہم ملک بھر میں اپنی پارٹی کی تمام اکائیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ طورپر کوششیں کریں۔انہوں نے کہاکہ10اپریل کو رام نومی کے موقع پر ملک کے کچھ حصوں سے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔حزب اختلاف کے رہنمائوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ملک تبھی ترقی کرے گا جب وہ اپنے مختلف طبقات کا احترام کرے گا اوراختلاف رائے کے حق کو تسلیم کرے گا۔