مقبوضہ جموں و کشمیر

”دی کشمیر فائلز” کی سرکاری تشہیر نے کشمیریوں کے جذبات بھرکادیے: سی سی جی

نئی دہلی17اپریل(کے ایم ایس)بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا کی قیادت میں سول سوسائٹی کے ایک گروپ” کنسرنڈ سٹیزنز گروپ” نے کہا ہے کہ فلم ”دی کشمیر فائلز”کی سرکاری تشہیر نے وادی کشمیر میں لوگوں کے جذبات کو بھڑکا دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر کے دورے کے بعد تیار کی گئی سی سی جی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلم سے نہ صرف باقی پنڈتوں کی زندگیاں غیر محفوظ ہوگئی ہیں بلکہ بھارت نواز سیاست دانوں کو بھی اپنی جانوں کا خطرہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ فلم کشمیری پنڈتوں کے دکھ کو ہتھیار بنانے اور ممکنہ انتخابی فائدے کے لیے ان کے دکھ درد کو بیچنے کے لیے بنائی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ کشمیری سول سوسائٹی گروپوں نے ہمیں بتایا کہ فلم میںوادی کی اکثریتی کمیونٹی کے تین دہائیوں کے دکھ اور درد کو جس میں دسیوں ہزار نوجوان مارے گئے ہیں،محض بہتان اورناجائزقراردینے اورزخموں پر نمک چھڑکنے کی کوشش کی گئی ہے ۔سی سی جی رپورٹ کے مطابق دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے وادی میں صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ گروپ نے محسوس کیا کہ سرینگر میں سیاسی ماحول اپنے پہلے دوروں کے مقابلے میں بہت زیادہ بد اعتمادی اور تنا ئوکا شکار ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاست دانوں کو لگتا ہے کہ حد بندی کی مشق نے جموں کو عملی طور پرکشمیر کے خلاف کھڑا کر کے فرقہ وارانہ تقسیم کے ساتھ ساتھ بے چینی بھی پیدا کر دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کے سیاست دانوں کو شک ہے کہ نئی دہلی پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (PAGD)کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر میں میڈیا پر دبائو بڑھ رہا ہے اور صحافیوںمیں خوف پایاجاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر صحافی واقعات کے پولیس موقف پر سوال اٹھاتے ہیں تو صحافیوں کو مجرم قرار دیا جاتا ہے اوران پر جعلی خبریںچھاپنے یا کسی ایجنڈے پر کام کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔رپورٹ میںکہا گیاکہ جبر کے اس ماحول میں صحافیوں کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، تمام صحافیوں کا پس منظر نوٹ کیا جاتاہے ،ان کے نام، بہن بھائیوں، والدین، بینک اکانٹ کی تفصیلات اور جائیداد کی ملکیت درج کی جاتی ہے۔صحافیوں سے ان کے سیاسی نظریات اور مختلف مسائل پر ان کے موقف معلوم کرنا، سوشل میڈیا پر ان کی نگرانی کرنا، ایکریڈیشن کارڈ کی تجدید نہ کرنا اور فری لانس صحافیوں کو تسلیم نہ کرناجبر کے مختلف طریقے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button