فسطائی بی جے پی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کو مکمل طور پر ہندو توا رنگ میں رنگنا چاہتی ہے
سرینگر 18اپریل (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی فسطائی حکومت اپنے ہندو توا ایجنڈے کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے اور کشمیری مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت اور انکی مساجد ، امام بارگاہوں اور دیگر مقدس مقامات کے تقدس کو پامال کر رہی ہے۔
بھارتی فوجیو ں نے حال ہی میں مودی حکومت کی ایما ء پر تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ کے علاقوں سونیم اور گاڑکڈھ کے مکینوں کو مساجد اور امام بارگاہوں میں بھارتی قومی ترانہ بجانے کا حکم دیا۔ ان علاقوں کے غیورعوام نے قابض بھارتی فوج کے اس مذموم حکم پر شدید احتجاج کیا اور اسے ماننے سے صاف انکار کیا۔ حریت رہنما خادم حسین نے اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مسلم اکثریتی جموں وکشمیر میں اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے تمام حدود پارکرلی ہیں اور وہ مساجد ، امام بارگاہوں ، درگاہوں اوردیگر مقدس مقامات کے تقدس کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے مذکورہ علاقوں کے مکینوں کی دینی حمیت وغیرت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فسطائی بی جے پی حکومت اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کر سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کشمیری مسلمانوں سے انکی مذہبی شناخت چھین کر اور علاقے میں اسلامی تہذیب و تمدن اور ثقافت مٹاکر جموں وکشمیر کو مکمل طور پر ہندو توا رنگ میں رنگنا چاہتی ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا جذبہ آزادی مستحکم و توانا ہے اور وہ بھارت کے جبری قبضے سے ہر قیمت پر آزادی چاہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ قابض بھارتی فوجیوں نے زمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ بیگناہ نوجوانوں کو مسلسل شہید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوکھلاہٹ کا شکار بھارت مقبوضہ علاقے میں ایک ہاری ہوئی جنگ لڑرہا ہے لہذا اسے چاہیے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے اور کشمیر یوں کو انکا غصب شدہ حق ، حق خود ارادیت دے۔