مقبوضہ کشمیر:فارو ق رحمانی کی طرف سے آئندہ جمعہ کو یوم سیاہ منانے کی اپیل
اسلام آباد 19اپریل (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مساجد، درگاہوں، امام بارگاہوں اوردیگر مقدس مقامات پر بھارت کے قومی ترانے پڑھے جانے اور کشمیری طلبا، علمائے کرام اور صحافیوں پر ظلم و تشدد اورمودی کے زیر قیادت بھارت میں آر ایس ایس کے غنڈوں کی طرف سے مسلمانوں کے قتل عام کی مہم کی شدید مذمت کی ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کشمیری سے اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ جمعہ کو ان توہین آمیز اقدامات کے خلاف یوم سیاہ منائیں۔ انہوں نے یو این ایچ آر سی اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے مودی حکومت کی طرف سے کالے قوانین کے وحشیانہ استعمال کا سخت نوٹس لیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ انسانی حقوق کے خلاف قوانین کے تحت کشمیریوںکی آواز کو دبانا مقبوضہ علاقے میں سراسر انتقامی کارروائی ہے اور کشمیریوں کو اپنی عزت ،جان و مال کو خطرے میں ڈالے بغیر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔فاروق رحمانی نے کہاکہ بھارت کی پالیسی پر عمل نہ کرنے والے سیاسی رہنمائوں کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت جیلوں میں ڈال دیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ کشمیری دانشوروں اور رہنمائوں کو جیلوں میں ہی قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض انسانی حقوق کے محافظوں، ادیبوں ، صحافیوں اور سیاسی رہنمائوں کے خلاف پہلے ہی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے ۔
فاروق رحمانی نے کشمیر یونیورسٹی کے ڈاکٹر عبدالاعلی فاضلی کی گرفتاری کا حوالہ بھی دیا جن کے گھر پر گزشتہ ہفتہ 26 پولیس اہلکاروں نے چھاپہ ماراتھا اور دن بھر تلاشی لینے کے علاوہ اہل خانہ کو ہراساں کیا اور انہیں گرفتار کرلیا تھا۔انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے اور بھارت کو کشمیریوں لوگوں کی حق پر مبنی جدوجہدآزادی کو دبانے سے روکے۔