مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے
جموں20اپریل (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر میڈیکل ایمپلائز فیڈریشن نے جموں میں ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کمپلیکس کے احاطے میں احتجاجی دھرنا دیا تاکہ حکام پر دبائو ڈالا جائے کہ وہ محکمہ صحت کی تمام کیٹگریزکے ملازمین کو مزید تاخیر کئے بغیر ترقی دیں۔مظاہرین نے ڈی پی سی (ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی) کے اجلاس کے انعقاد میں تاخیر پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈی پی سی اجلاس جو سال میں دو بار منعقد ہونے تھے، متعلقہ اعلی حکام کو بار بار کی درخواستوں کے باوجود گزشتہ 4سال سے منعقد نہیں کئے گئے اور اس عرصے کے دوران محکمہ صحت کے متعدد ملازمین پروموشن کا فائدہ حاصل کیے بغیرریٹائر ہو چکے ہیں۔اسی طرح کے دھرنے جموں ڈویژن کے ہر ضلع ہیڈ کوارٹر پردیے گئے جن میں فوری طور پر ڈی پی سی اجلاس منعقد کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ڈی پی سی کے معاملے پر محکمہ صحت کی طرف سے تاخیری حربے اختیار کئے جانے کی مذمت کی۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر ڈی پی سی مقررہ وقت کے اندر منعقد نہیں کی گئی تو جموں وکشمیر میڈیکل ایمپلائز فیڈریشن پوری طاقت کے ساتھ”کام چھور ہرتال”شروع کرے گی۔
ادھرمیونسپل کمیٹی ادھم پور کے سینٹری ورکرز نے اپنے مطالبات کے حق میں میونسپل آفس کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے کل سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اس کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی ادھم پور پر عائد ہوگی۔
دریں اثناء ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپور میں ٹھیکیداروں نے شناختی کارڈوں کی تجدید سے متعلق نئے ضوابط کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے زیر التوا ء بلوں کے اجراء کابھی مطالبہ کیا۔ احتجاج کی کال جموں و کشمیر کنٹریکٹرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے دی تھی۔