پاکستان کا بھارت میں مسلمانوں کی املاک مسمار کیے جانے پر اظہار تشویش
اسلام آباد 22 اپریل (کے ایم ایس) پاکستان نے نئی دہلی کے جہانگیر پوری میں مسلمانوں کی املاک مسمار کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان کے دفتر نے ایک پریس بیان میں کہا کہ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مکمل بے حسی، قانون کی حکمرانی کے لیے مکمل عدم توجہی اور شدید نفرت کا مظہر ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مکانات کی بے دریغ تباہی، وہاں کے باشندوں کو پناہ کے بنیادی حق سے محروم کرنا اور انہیں ہندوتوا سے متاثر ریاستی مشینری کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارت میں بی جے پی، آر ایس ایس کی حکومت کی دانستہ خاموشی نے مسلمانوں کو پسماندہ کرنے اور مزید بے دخل کرنے کے سوچے سمجھے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے لیے ہندو متعصبوں کو فراہم کی گئی ریاستی حمایت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران انتہا پسند ہندو ہجوم کی قیادت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ انتظامیہ نے سخت کارروائی کرنے کے بجائے صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور گرفتار کیا جنہوں نے ہندو شرپسندوں کے ہاتھوں انتہائی تکلیف صورتحال کا سامنا کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت سے مسلمانوں کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آنے، وسیع پیمانے پر تشدد کے حالیہ واقعات کی شفاف تحقیقات کرنے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری کو بھی بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک لہر کا نوٹس لینا چاہیے اور مسلم کمیونٹی کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔