کشمیر پر رسل ٹریبونل کا انعقاد ایک شاندار اقدام ہے، مشال ملک
اسلام آباد18 دسمبر (کے ایم ایس) پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے بو سنیا ہرزیگووینا کے دارلحکومت سراجیوو میں کشمیر پر رسل وار کرائمز ٹربیونل کے انعقاد کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے جنگی جرائم کو اجاگر کرنے کے لیے ایک شاندار اقدام قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی سول سوسائٹی تنظیم کشمیر سیویٹاس 17 سے 19 دسمبر تک سراجیوو میں کشمیر پر رسل ٹریبونل کا انعقاد کر رہی ہے تاکہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشیُ، انسانیت کے خلاف جرائم ، استعماریت اور ایٹمی خطرے کے سنگین مسئلے کو اجاگر کیا جا سکے۔
غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں اس اقدام کو بھارت کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک بروقت اور انتہائی ضروری اقدام قرار دیا جس نے کشمیر کو ایک زندہ جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ٹریبونل کے انعقاد سے انسانیت کے خلاف جاری جرائم اور کشمیریوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی برادری کی ذمہ داری کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے خوبصورت وادی کشمیر میں مکمل ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر دی ہے کیونکہ انہیں نہ صرف قانونی تحفظ دیا گیا ہے بلکہ ا کشمیریوں کی نسل کشی پر انہیں انعامات اور ترقیوں سے نوازاجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفاک بھارتی فورسز تمام بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور کنونشنز کی خلاف ورزی کر رہی ہیں لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔مشال حسین ملک نے کہا کہ بھارتی وحشیانہ ہتھکنڈے اور ریاستی دہشت گردی مقبوضہ علاقے اختلاف رائے کی آوازوں کو خاموش نہیں کر سکتی اور غیور کشمیری اپنی جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔