بھارتی سپریم کورٹ دفعہ 370کے خاتمے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے لیے از سرنو بینچ تشکیل دے گی
نئی دہلی25اپریل (کے ایم ایس)بھارتی سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس ہیما کوہلی پر مشتمل بنچ نے ایک درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ شیکھر نافڈے کی استدعاکا نوٹس لیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حد بندی کی مشق کے پیش نظر اس درخواست کی فوری سماعت کی ضرورت ہے۔ سینئر وکیل نے کہا کہ یہ دفعہ370 کا معاملہ ہے، علاقے میں حد بندی بھی جاری ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ پانچ ججوں کا معاملہ ہے۔ مجھے بنچ کی تشکیل نو کرنی پڑے گی۔ عدالت نے موسم گرما کی تعطیلات کے بعد درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ دوبارہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔دفعہ 370کو منسوخ کرنے اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے بھارتی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستیں 2019میں اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں ایک آئینی بنچ کو بھیجی تھیں۔