مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلسل فوجی محاصرے کے خلاف مظفر آباد میں احتجاجی ریلی
مظفر آباد30 اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 5اگست 2019کو بھارتی حکومت کے مسلط کردہ فوجی محاصرے کو ایک ہزار دن مکمل ہونے پرپاسبان حریت جموں وکشمیرکے زیراہتمام مظفر آباد میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اورعالمی برادری سے خطے میں رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔
کشمیرمیڈیا سروس مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جموں وکشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے اورمسلسل فوجی محاصرے کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے طویل ترین فوجی محاصرے پر اقوام متحدہ کی خاموشی پر سوالات اٹھائے۔ ریلی سے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیراحمدغزالی،مشتاق الاسلام،شوکت جاوید میر،عثمان علی ہاشم،جاوید احمد مغل،چوہدری محمد شہباز،ڈاکٹر محمد منظور اور دیگر نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اس فوجی محاصرے اور لاک ڈان کوایک ہزاردن مکمل ہوگئے لیکن انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور اقوام متحدہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ مقررین نے کہا جموںو کشمیرکی ریاستی حیثیت ختم کرکے دو حصوں میں تقسیم کرنا بھارتی حکومت کی بدترین دہشت گردی ہے ۔ مقررین نے عالمی اداروں کی توجہ کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے تمام سیاسی،سماجی،مذہبی اور بنیادی انسانی حقوق چھین لئے گئے۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو ریاستی دہشت گردی سے باز رکھیں۔ انہوں نے ریاست کے مسلم تشخص کو لاحق خطرات کے پیش نظر اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔