ہم عید کے موقع پر جیلوں میں نظربند اپنے نوجوانوںاوربزرگوں کی کمی محسوس کرتے ہیں: محبوبہ مفتی
بھارت میں بلڈوزرمسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی علامت بن چکے ہیں
سرینگر02مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بھارت اور مقبوضہ علاقے میںمسلمانوں نے رواں سال رمضان کا مہینہ مودی کی قیادت میںبی جے پی حکومت کی طرف سے شدید حملوں کا سامنا کرتے ہوئے صبر اور تحمل کے سچے جذبے سے گزارا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اپنے عید پیغام میں محبوبہ مفتی نے ”بلڈوزر مہم” کے نام سے مشہور مسلمانوں کے مکانوں اور دکانوں کی مسماری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلڈوزرمسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی علامت بن چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے لے کر اندھا دھند قتل عام تک ہر طرح کے مظالم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے اپنی امنگوں پر سمجھوتہ کیے بغیر اپنی بقاء پر ان حملوں کا خاموشی ، وقار اور صبر کے ساتھ سامنا کیا۔محبوبہ مفتی نے تمام جمہوری اور پرامن طریقوں سے اپنی جدوجہدجاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عید پراپنے ان نوجوان اور بزرگ قیدیوں کی کمی محسوس ہوتی ہے جو بغیر کسی الزام کے مقبوضہ جموںوکشمیر اوربھارت کی جیلوں میں نظر بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دل ان لوگوں کے اہلخانہ کے لیے دکھتا ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو جعلی مقابلوںمیں کھویاہے اورجنہیں اپنی سیاسی یا مذہبی وابستگیوں کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مسائل کو سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں قیادت کی ناکامی کے باعث پولیس اہلکار بھی اس جنگ کاچارہ بن رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرینگر میں ہماری تاریخی جامع مسجد میں مسلمانوں کو نمازعید کی اجازت نہیںدی جارہی ہے جس سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو شدید دکھ اور صدمہ پہنچا ہے جس طرح میرواعظ عمر فاروق کی طویل نظر بندی سے پہنچاہے۔محبوبہ مفتی نے کہا مجھے یقین ہے کہ ان مشکل دنوں کے باوجود جن کا کشمیر کو ہر محاذ پر سامنا ہے، کشمیر ی مسلمان عید کے موقع پر پرجوش طریقے سے آگے آئیں گے۔