مقبوضہ جموں وکشمیر : حزب اختلاف کی جماعتوں نے حد بندی کمیشن کی رپورٹ مسترد کر دی
جموں 07مئی (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مشترکہ طور پرمسترد کرتے ہوئے اسے انتہائی قابل اعتراض، متعصبانہ اور امتیازی قرار دیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں میں قائم آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ (APUM)نے جس میں کانگریس، نیشنل کانفرنس، سی پی آئی-ایم اور سی پی آئی کے علاوہ کئی سماجی تنظیمیں شامل ہیں، حد بندی کمیشن کی حتمی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ انتہائی متعصبانہ اور حد بندی کے تمام بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔اے پی یو ایم نے جموں میں ایک بیان میں کہا کہ کمیشن نے زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کیا ہے اور مختلف علاقوں کے لوگوں کی رائے اور خواہشات کو نظر انداز کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کا کام محض ایک دھوکہ ہے کیونکہ یہ رپورٹ حکمران بی جے پی کے کہنے پر تیار کی گئی ۔اے پی یو ایم نے پیر کو ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں انتہائی قابل اعتراض رپورٹ کے بعد ابھرنے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاجائیگا۔ بیان میںتمام ہم خیال جماعتوں اور تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس رپورٹ کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے متحد ہوں۔بیان میں کہاگیا ہے کہ رپورٹ کی اشاعت کے بعد عوام اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے بڑی تعداد میں اعتراضات جمع کئے گئے ہیں لیکن شاید ہی کسی حقیقی اعتراض پر غور کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی حقیقی اعتراضات پر غور کیے بغیر عوامی سماعت کا ڈرامہ رچایا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ کمیشن نے بنیادی اصولوں اور ضوابط کو نظر انداز کیا ہے اور مختلف علاقوں، طبقات اور برادریوں کے ساتھ انتہائی ناانصافی کی ہے۔