ہماچل پردیش میں قانون ساز اسمبلی کے مین گیٹ پر خالصتان کا جھنڈالہرایاگیا
شملہ 08مئی (کے ایم ایس)بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں قانون ساز اسمبلی کے مین گیٹ پر خالصتان کا جھنڈالہرایاگیا اوربیرونی دیواروں پر خالصتان کے حق میں نعرے درج کئے گئے۔
پولیس کو اتوار کی صبح قانون ساز اسمبلی کے مین گیٹ پر خالصتان کے جھنڈوں کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نپن جندال نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ دھرم شالہ کے مضافات میں واقع اسمبلی کمپلیکس کی دیواروں پر خالصتان کے حق میں نعرے بھی درج تھے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے قریبی علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو چیک کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کچھ شرپسندوں نے ریاستی قانون ساز اسمبلی کے بیرونی گیٹ پر پانچ سے چھ خالصتانی جھنڈے لگائے تھے اور دیوار پر خالصتان زندہ باد کے نعرے لکھے تھے۔ جھنڈوں کو ہٹا دیا گیا ہے ،تحریروں کو صاف کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اورمزید تحقیقات جاری ہے۔پولیس نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ پنجاب کے کچھ سیاحوں کی کارروائی ہے۔ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایک الرٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سکھز فار جسٹس کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنوں نے ہماچل پردیش کے وزیر اعلی کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شملہ میں بھندرانوالہ اور خالصتان کا جھنڈا لہرایا جائے گا۔اس سے قبل ہماچل پردیش نے بھنڈرانوالہ اور خالصتانی جھنڈے والی گاڑیوں پر پابندی لگا دی تھی جس نے سکھز فار جسٹس کو مشتعل کیا تھا۔ تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ وہ 29 مارچ کو خالصتانی پرچم لہرائے گی لیکن سخت سکیورٹی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکا۔