بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں دو نوجوان شہید کر دیے
حریت رہنمائوں کا سیاسی نظربندوں کی بگڑتی ہوئی صحت پراظہار تشویش
سرینگر08مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع کولگام میں دو نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے چھان دیوسر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ یہ آپریشن بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے مشترکہ طور پر کیا۔ فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔گزشتہ روز سرینگر میں آئیوا پل کے قریب ایک حملے میں شدید زخمی ہونے والا بھارتی پولیس کا ایک اہلکار آج صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دم توڑ گیا۔ ایک اور کارروائی میں فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے آرہ گام میں دو نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیری سیاسی نظربندوں کو جیلوں میں حفظان صحت کے مطابق غذا اور طبی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کولگام میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ عالمی سطح پر تسلیم شدہ طریقہ کار اور اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے ہندو اکثریتی علاقوں میں اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کر کے ہندو وزیر اعلی لگانے کی مودی حکومت کی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سارا عمل خفیہ ایجنڈے پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
آج کا دن سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دستگیر صاحب خانیارکے قتل عام کی یاددلاتا ہے۔بھارتی فورسز نے8مئی 1991کو سرینگر کے علاقے خانیار میں دستگیرصاحب کے مقام پر ہزاروں لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک شیر خوار بچے سمیت اٹھارہ نہتے شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔یہ لوگ کچھ شہید کشمیریوں کی تدفین کے لئے جمع ہوئے تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے آج اسلام آباد میں ایک بیان میں اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر عالمی اداروں سے تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
دریں اثناء عالمی خالصتان ریفرنڈم میں حصہ لینے کے لیے پوری یورپی یونین سے ہزاروں سکھ اطالوی شہر بریشیا میں جمع ہوئے۔یادرہے کہ اٹلی میں آج خالصتان ریفرنڈم کے سلسلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ بھارتی پنجاب پر مشتمل علیحدہ سکھ وطن کے لیے ریفرنڈم کا آغاز گزشتہ برس 31اکتوبر کو لندن سے ہوا تھا۔ بھارتی ریاست ہماچل پردیش کی قانون ساز اسمبلی کے مرکزی دروازے اور دیواروں پرآج خالصتان کے جھنڈے لہرائے گئے۔