مقبوضہ جموں و کشمیر

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ مسترد کردی

اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو جائز قرار دینے کی بھارت کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونگی، ترجمان دفترخارجہ
اسلام آباد13مئی (کے ایم ایس)پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نام نہاد حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا موقف غیر مبہم اور واضح ہے کہ بھارت کا مقبوضہ علاقہ میں 5اگست 2019اور اسکے بعد کئے گئے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات بین الاقوامی قوانین ، چوتھے جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادیں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے اسلام آباد میںاپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کئے گئے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو جائز قرار دینے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ بھارتی اقدامات کا مقصد جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا اور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور کشمیری عوام ان تمام بھارتی اقدامات کو مسترد کرچکے ہیں۔دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ بی جے پی حکومت کے کشمیریوں کو بے اختیار اور حق رائے دہی سے محروم کرنے کے مکروہ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقہ میں انتخابی توازن کو جموں کے حق میں کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری مشق غیر قانونی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور حکومت پاکستان نے اس رپورٹ کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بھارتی ناظم الامور کو ایک سخت ڈیمارچ کیا گیاجنہیں 5مئی کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ 10مئی کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط میں مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا معاملہ اٹھایاتھا۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیاتھا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کا اصل مقصد بی جے پی-آر ایس ایس کے اشتراک سے مقبوضہ کشمیر میں ایک اور کٹھ پتلی حکومت کے لیے راہ ہموار کرنا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے قومی اسمبلی کو بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں حلقہ بندیوں کے عمل کو دوٹوک الفاظ میں مستردکردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر نام نہاد حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی اور کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے اور مطلوبہ ردعمل کو متحرک کرنے کے لیے عالمی برادری تک رسائی جاری رکھے گا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک کشمیری عوام کی ہر ممکن حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے 28 سے 30 اپریل تک سعودی عرب کے دورے کے دوران او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے تنازعہ پر او آئی سی کی ثابت قدمی اور بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں 10 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیاہے۔انہوں نے بھارت کی ریاست کرناٹک میں اذان میں رکاوٹ ڈالنے کے ہندو انتہا پسندوں کی کارروائی پر بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسلاموفوبیا کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button