نیشنل کانفرنس لوگوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی: عمرعبداللہ
جموں14مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ نے اپنے اس موقف کو دہراتے ہوئے کہ اگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی غیر آئینی اور غیر قانونی تھی، کہا کہ ان کی پارٹی کشمیریوں کے حقوق کے لئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے ضلع پونچھ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں کے دعوئوں کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے علاوہ تمام لوگ مایوس ہیں۔عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہم شکست تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہم اپنے حقوق، شناخت اور وقار کی بحالی کے لیے پرامن طریقے سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر متعلقہ دروازہ کھٹکھٹائے گی کہ لوگوں کے حقوق بحال ہوں اور انہیں انصاف ملے۔ عمر عبداللہ نے دفعہ 370کی بحالی سے متعلق درخواستوں کی سماعت موسم گرما کی تعطیلات کے بعد کرنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ سماعت جلدشروع ہوگی اور عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ہماری رائے ہے کہ اگست 2019میںجو کچھ ہوا وہ غیر آئینی اور غیر قانونی تھا۔ خدا کے گھر میں دیر ہے، اندھیرا نہیں ہے۔ اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے لیکن ہم انتظار کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اس پر یقین ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا ۔لوگوں کو مذہب اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے اور جموں و کشمیر کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بی جے پی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ ہمیں کمزورکرنے ،تقسیم کرنے اور دبانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ ان سے چھٹکارا حاصل کرنے اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے آپ کو اسمبلی انتخابات میںصحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنا ہوگا ۔بی جے پی کی زیرقیادت حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے کئے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے ۔