خصوصی رپورٹ

بھارت میں اقلیتوں کے پاس امن کے ساتھ مل جل کر رہنے کاعالمی دن منانے کے لیے کچھ نہیں : رپورٹ

اسلام آباد16مئی (کے ایم ایس)آج جب دنیا بھر میں امن کے ساتھ مل جل کر رہنے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، نریندر مودی کے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے اس دن کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میںہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی کی دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد امن، رواداری،افہام و تفہیم اور یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔ تاہم موجودہ بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندی تشدد کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ غیر ہندو مذاہب کے لوگ مودی حکومت کی امتیازی پالیسیوں اور کمزور اقلیتوں کے خلاف ہندو بالادستی کے مذہبی تشدد پرریاست کی خاموشی کی وجہ سے مسلسل خوف ودہشت کی زندگی گزانے پر مجبورہیں۔مودی کی فسطائی حکومت نے مذہبی اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کی غرض سے ملک گیر مہمات کے لیے استثنیٰ کا کلچر بنایا ہے۔ جمہوریت کا نام نہاد چیمپئن بھارت ہیومن رائٹس واچ کی2022 کی رپورٹ میں بے نقاب ہوچکاہے۔ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے2021کی اپنی سالانہ رپورٹ میں بھارت کو مسلسل دوسرے سال مذہبی آزادی کی بلیک لسٹ میں رکھنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں” مذہبی آزادی اور خارجہ پالیسی”کے زیر عنوان سفارشات میںامریکی صدر، امریکی کانگریس اور محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کومذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں پر خصوصی تشویش والے ممالک میں شامل کیا جائے۔کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی مذہبی اقلیتوں کے پاس ”پر امن طورپر مل جل کررہنے کا عالمی دن” منانے کے لیے کچھ نہیں ہے کیونکہ انہیں مسلسل ظلم و ستم کا سامنا ہے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی ان کی بالخصوص مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔ فسطائی مودی کی قیادت میں بھارت تیزی سے عدم برداشت کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ حکمران بی جے پی بھارت کو اقلیتوں سے پاک کرنے کے مشن پر ہے کیونکہ آج کے بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کے شہری سمجھا جاتا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو بچانے کے لیے آگے آئیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button