یاسین ملک کے غیر منصفانہ ٹرائل نے کشمیریوں کے خلاف بھارتی عدالتی نظام کے تعصب کو بے نقاب کر دیا ہے
سرینگر 25مئی(کے ایم ایس)ممتاز کشمیری حریت رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے غیر منصفانہ ٹرائل نے کشمیریوں کے خلاف بھارتی عدالتی نظام کی جانبداری اور تعصب کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں مقیم قانونی ماہرین نے اپنے انٹرویوز میں کہا کہ یاسین ملک کی سزا اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ فسطائی مودی کس طرح عدالتوں کو کشمیریوں کو دبانے کے لیے ریاستی آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی طرف سے دھوکہ دہی کے ذریعے سزا سنانا سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جب کشمیریوں کو سزا سنانے کی بات آتی ہے تو بھارتی عدلیہ قانون اور انصاف کے تمام اصولوں کو نظرانداز کرتی ہے۔یاسین ملک نے اپنی سزا پر کہا کہ اگر آزادی مانگنا جرم ہے تو میں اس جرم اور اس کے نتائج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہوں۔قانونی ماہرین نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ جمو ںوکشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگوں کے بنیادی حقوق غصب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر آزادی کی جدوجہد سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ یاسین ملک کے غیر منصفانہ ٹرائل کا نوٹس لے اور غیر قانونی بھارتی حراست سے انکی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے فوری کردار ادا کرے ۔