”ڈیموکریٹک حریت فرنٹ“ کا شوپیاں عصمت دری ، قتل کے بہیمانہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر 28 مئی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک حریت فرنٹ (ڈی ایچ ایف) نے شوپیاں میں باوردی بھارتی اہلکاروں کی طرف سے دو خواتین کی عصمت دری اور قتل کی مذمت کرتے ہوئے بہیمانہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے آسیہ اور نیلوفر نامی خواتین کو 29 مئی 2009 کی شام اس وقت اغوا کیا تھا جب وہ شوپیاں میں اپنے باغات کی دیکھ بھال کے لیے گئی تھیں۔ ان کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی اور بعد میں حراست میں قتل کر دی گئیں۔ ان کی لاشیں اگلی صبح ا علاقے میں ایک نالے سے برآمد ہوئی تھیں۔ڈی ایچ ایف نے سانحے کو تیرہ سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک بیان میں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔تنظیم نے کہا کہ اس طرح کے بہیمانہ واقعات کشمیریوں کے دل و دماغ کو چھلنی کرتے رہیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کو 13 برس گزرنے کے بعد بھی متاثرہ خاندان ابھی تک انصاف کے منتظر ہے۔ڈی ایچ ایف نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی قابض فورسز کشمیریوں کو دہشت زدہ کرنے اور کشمیری معاشرے میں خوف کا احساس پیدا کرنے کے لیے عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ بیان میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی فورسز کے مظالم کا نوٹس لیں۔