مقبوضہ جموں وکشمیر میں 5سال سے کم عمر کے 27فیصد بچوں کا قد چھوٹا ہے
سرینگر 29مئی(کے ایم ایس) غیر قانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میںنیشنل ہیلتھ اینڈ فیملی سروے کا کہنا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے کم از کم 27فیصد بچوں کا قد چھوٹا جبکہ اسی عمر کے تقریبا 19فیصد بچے بہت کمزور ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرکاری اعداد و شمار میں بتایاگیا ہے کہ بچپن میں غذائیت کی کمی بیماریوں کا باعث بنتی ہے اور یہ بھارت میں بچوں کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر میںپانچ سال سے کم عمر کے ایک چوتھائی سے زائد( یعنی27فیصد) بچے سٹنٹ یاعمر کے لحاظ سے بہت چھوٹے قد کے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ کچھ عرصے سے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انیس فیصد بچے بہت کمزور ہیں جو غذائی قلت یا بیماری کا نتیجہ ہو سکتا ہے جس سے وزن میں کمی ہوتی ہے اور 10فیصد انتہائی کمزور ہیں۔ اکیس فیصد بچوں کا وزن عمر کے لحاظ سے کم ہے جو دائمی اور شدید غذائی قلت کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ یہاں تک کہ زندگی کے پہلے چھ ماہ کے دوران بھی جب تقریبا تمام بچے ماں کا دودھ پیتے ہیں ، 35فیصد بچے عمر کے لحاظ سے چھوٹے ہوتے ہیں ، 24فیصد کمزور ہوتے ہیں جبکہ 28فیصد کاوزن کم ہوتا ہے۔نیشنل ہیلتھ اینڈ فیملی سروے کے بعد سے جموں و کشمیر میں بچوں کی غذائیت کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ نیشنل ہیلتھ اینڈ فیملی سروے4 اور 5 کے درمیان 4سال میں27فیصد سٹنٹ بچوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔تاہم کم وزن والے بچوں کی شرح 12فیصد سے بڑھ کر 19فیصد ہو گئی اور اسی عرصے میں کمزور بچوں کی شرح17فیصد سے 21فیصدہوگئی۔