اسلام آباد :آل پارٹیز کانفرنس کی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت
اسلام آبادیکم جون (کے ایم ایس)اسلام آبادمیں مسئلہ کشمیر کے بارے میں آل پارٹیز کانفرنس نے متفقہ طور پرایک قرارداد منظور کی ہے جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کونسل سیکرٹریٹ اسلام آباد میںمسئلہ کشمیر کے بارے میں کل جماعتی مشاورتی کانفرنس میں ایک قراردادمتفقہ طورپرمنظور کی گئی ہے جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی اور عالمی برادری پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹراورسلامتی کونسل کی منظور شدہ قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دلوائے ۔ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں تقریبا تین سال قبل 5اگست کومودی حکومت کی طر ف سے کئے گئے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو بھی مسترد کردیاگیا۔قرارداد میں کہاگیا ہے کہ دفعہ 370اور 35-Aکی منسوخی کے ذریعے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور غیر کشمیری ہندوئوں کو جموں وکشمیر کی شہریت دیکرمقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سازش کی گئی ہے ۔قرارداد میں حریت کانفرنس کے قائدین اور نہتے شہریوں پر بلا جواز مقدمات قائم کر کے انہیں پابند سلاسل کرنے کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔قرارداد کے مطابق بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کے ذریعے جموں وکشمیر میں مسلمانوںکی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔قرارداد میں مقبوضہ علاقے میں حالیہ حلقہ بندیوں کے ذریعے مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی بھی مذمت کی گئی ہے ۔ قرارداد کے مطابق آزاد ی کشمیر کے عظیم مجاہد کشمیری رہنما محمدیاسین ملک و دیگر حریت رہنمائوں کی جھوٹے و بے بنیاد مقدمات میں عمر قید کی سزا ایک اور قبیح فعل ہے کہ جس کی او آئی سی سمیت پوری دنیا نے مذمت کی ہے، ہم بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی رہائی کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہم اقوام متحدہ سمیت چین، ترکی اور اوآئی سی کے مشکو ر ہیں جوکشمیریوں کی تحریک کے ساتھ ہیں اور ہم اقوام متحدہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی بھی حمایت کرتے ہیں ۔ قرارداد میں بھارت سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کی فوری بحالی کو جلد از جلد ممکن بنائے اور ان کی نسل کشی’ کا سلسلہ بندکرے اور شملہ معاہدے کی رو ح کو تازہ اور اس معاہدے کے خلاف کیے گئے تمام اقدامات فوری منسوخ کرے ۔ قرارداد میں بھارت سے مقبوضہ علاقے میں عائد کی گئی تمام پابندیاں فوری طور پر اٹھا کر کشمیر ی عوام کے سیاسی، سماجی، معاشی اور ثقافتی حقوق بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیا ہے ۔ قرارداد میں بھار ت پرمقبوضہ علاقے میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ فوری بنداور تمام لاپتہ افراد کی بازیابی جلد یقینی بنانے ، کشمیریوں کے قتل عام اوران پر ظلم وتشدد بند کرنے ،کشمیر تک بین الاقوامی صحافیوں اور میڈیا کو رسائی دینے پر بھی زوردیاگیا ہے تاکہ انسانی حقوق کی صورت حال پوری دنیا پر واضح ہو سکے ۔قراردادمیں اقوا م متحدہ، عالمی برادری، یورپی یونین، او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور دنیا کی دیگر مہذب اقوام سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ بھارتی دہشت گردی اور انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق،حق خود ارادیت دلوانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں امن وسلامتی کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہو سکتا ۔