پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم
اسلام آباد: آج جب پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے کی نویں برسی منائی جارہی ہے، مملکت خداداد کی مسلح افواج وطن کی سرحدوں کی بھرپور حفاظت اور دہشت گروں کے مذموم عزائم کو خاک میںملانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہیں۔پوری قوم دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں اپنی مسلح افواج کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پرایک انتہائی سفاکانہ حملہ کرکے150کے قریب افراد کو شہید کیا جن میں بیشتر معصوم بچے شامل تھے۔ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے کیے گئے اس وحشیانہ حملے کی منصوبہ بندی بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ (را) نے کی تھی۔
اے پی ایس حملے کا ماسٹر مائنڈ ملا فضل اللہ اور دیگر افغانستان میں ”را “اور این ڈی ایس (سابق افغان حکومت کی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی) کے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے۔
اے پی ایس کے اس وحشیانہ حملے کے بعد ملک کی سول اور عسکری قیادت نے ایک” قومی ایکشن پلان“ ترتیب دیا اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ضرب عضب اور ردالفساد سمیت بڑے آپریشنز کیے ۔
اس وقت اگرچہ پوری دنیا کو دہشت گردی کا سامنا ہے لیکن پاکستان اس لعنت کا سب سے زیادہ شکار ہے اور اس نے 70ہزارسے زائد جانوں کی قربانی دی ہے اور 150 بلین ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان اٹھایا ہے لیکن وہ اس لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کے مختلف شہروں کو دہشت گردی کی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت طویل عرصے سے اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے اور اس نے اس حوالے سے ایک ڈوزئیر بھی جاری کیا ہے جس میں پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود تھے ۔
ایک سیکیورٹی تجزیہ کار کے مطابق”را“ نے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کے لیے حال ہی میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)میں چار دیگر عسکریت پسند گروپوں کے انضمام کے لیے 10 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔ تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ بھارت افغانستان میں تھنک ٹینکس اور دیگر ذرائع سے بلوچ علیحدگی پسندوں کو بھی رقوم فراہم کرتا رہا ہے۔
حکومت پاکستان نے یہ بھی بارہا کہا ہے کہ بھارت” چین پاکستان اقتصادی راہداری“ میں بھی روڑے اٹکا رہا ہے اور ”را“ اس اہم منصوبے کو نقصا ن پہچانے کیلئے مختلف دہشت گردگروپوںکو بھاری رقوم دے رہا ہے۔
”اے پی ایس“ حملے کی برسی پر حکومت، عسکری قیادت اور سول سوسائٹی سمیت پوری قوم معصوم بچوں، اساتذہ سمیت تمام شہداءکو بھر پور خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔