گیان واپی مسجد کے بعد بھوپال کی جامع مسجد ہندوتواتنظیموں کے نشانے پر
بی جے پی کے بچھو مندر ، مسجد ، ہندو اورمسلمان کا راگ الاپ رہے ہیں، کانگریس
بھوپال یکم جون (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اترپردیش کی گیان واپی مسجد سے مبینہ طورپر شو لنگ برآمد ہونے کے ہندو انتہاپسندتنظیموں کے دعوے کے بعداب ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تاریخی جامع مسجد کا بھی سروے کرانے کا مطالبہ کیاجارہا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دارالحکومت بھوپال سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ اور مالیگاﺅں بم دھماکوں کی مجرم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے اس سلسلے میں مسلمانوں کے خلاف ذہر افشانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیانواپی مسجد کی طرح بھوپال کی جامع مسجد کا بھی سروے کرایاجانا چاہیے ۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ زبردستی اور طاقت کے زور پر ہندوﺅں کے مذہبی مقامات کو حاصل کر کے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوجا اور مذہبی مقامات کہیں بھی ہو سکتے ہیں اور ایسے مذہبی مقامات جن کو منہدم کر کے ہندوﺅںکے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔
ادھر کانگریس پارٹی کے سابق وزیر سجن سنگھ ورما نے پرگیہ سنگھ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈران بچھوﺅں کی طرح ہے جو مندر، مسجد، ہندو اور مسلمان کا راگ الاپ کر ملک بھر کا ماحول خراب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے بچھو مندر، مسجد اور ہندو، مسلمان کرتے پھر رہے ہیں اور اب انہوں نے بھوپال کی تاریخی جامع مسجد کا معاملہ اٹھادیا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی بھارت کے لوگوں کو فرقہ وارانہ بنیادیوں پر تقسیم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی بی جے پی اپنے لوگوں کو مندر، مسجد اور ہندو و مسلمان جیسے کھیل سکھارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی نوجوانوں کو ترغیب دے رہی ہے کہ نوکریاں مت مانگو حجاب کی بات کر واور اسی طرح دیگر مذہبی معاملات اٹھاﺅ