کشمیری نوجوانوں کا قتل بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے: پروفیسر چینگ
بیجنگ 05جون (کے ایم ایس)معروف چینی دانشور پروفیسرچینگ ژی ژونگ نے کہاہے کہ قابض بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں مزید 10بے گناہ کشمیری نوجوانوں کابے دردی سے قتل بھارتی حکام کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹکل سائنس ایند لاء کے وزیٹنک پروفیسرچینگ ژی ژونگ نے بیجنگ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکام مقبوضہ جموں و کشمیرپر خونی حکمرانی کے لیے ریاستی دہشت گردی کو استعمال کر رہے ہیں اس لیے عالمی برادری کو یکسوہرکراس کی مذمت کرنی چاہیے۔پروفیسر چینگ نے جو چارہار انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو بھی ہیں ، کہا کہ آج کل پوری عالمی برادری دہشت گردی کی ہرقسم کی مخالفت کررہی ہے۔ اس میں مختلف دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی دہشت گرد کارروائیوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی ریاستی شکل بھی شامل ہونی چاہیے۔ پروفیسرچینگ کے مطابق اس کے علاوہ علاقائی طاقت کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں کو استعمال کرتے ہوئے چھیڑی گئی پراکسی جنگ کو بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے نہ صرف ریاستی دہشت گردی پر بلکہ پراکسی جنگ کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو استعمال کرنے پر بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے اور علاقائی امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرف خاص توجہ دے اور اسے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔انہوں نے آزادی پسندوں اور دہشت گردوںمیں فرق کرنے پر زوردیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کئی دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف انتھک جدوجہد کررہے ہیں اور انہیں عالمی برادری کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت حاصل ہونی چاہیے۔پروفیسر چینگ نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ریاستی دہشت گردی کی غیر انسانی کارروائیوںسے نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت کا انتہا پسند اور دہشت گرد چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے اور بھارت اس طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہیںپختہ یقین ہے کہ کشمیری عوام بالآخر اپنے جائز مقصد میں کامیاب ہونگے۔