بھارت کا ہیکنگ گروپ انسانی حقوق کے علمبرداروں سمیت مختلف اہداف کو نشانہ بنارہاہے
اسلام آباد 16 فروری (کے ایم ایس)ایک نامعلوم ہیکنگ گروپ کو بھارت بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں، کارکنوں، ماہرین تعلیم اور وکلاءکو نشانہ بنانے میں ملوث پایاگیا ہے تاکہ ان کو پھنسانے کے لئے ان کے خلاف کچھ ڈیجیٹل ثبوت حاصل کئے جائیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سائبرسیکیوریٹی فرم SentinelOne نے ان حملوں کو ایک گروپ سے منسوب کیا جسے ModifiedElephant کا نام دیاگیاہے جو ایک خطرناک گروپ ہے اور کم از کم 2012 سے کام کر رہا ہے اور اس کی سرگرمیاں بھارت کے ریاستی مفادات سے ہم آہنگ ہے۔محققین کا کہنا ہے Elephant Modifiedتجارتی طور پر دستیاب ریموٹ ایکسیس ٹروجنز (RATs) کے استعمال سے کام کرتا ہے اور تجارتی نگرانی کی صنعت سے اس کے ممکنہ تعلقات ہیں۔ساو¿تھ ایشین وائر کے مطابق ModifiedElephant کا بنیادی ہدف مخصوص افراد کی طویل مدتی نگرانی میں سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ نشانہ بنائی گئی مشینوںسے ثبوت حاصل کئے جائیں جس کا مقصد کمزور مخالفین کو پھنسانا اورنظربند کرنا ہے۔SentinelOne کے محقق Tom Hegel اورJuan Andres Guerrero-Saade نے ایک رپورٹ میں کہا کہ قابل ذکر اہداف میں بھارتی ریاست مہاراشٹر میں 2018 کے بھیما کوریگاو¿ں تشدد سے وابستہ افراد شامل ہیں۔حملوں کا مقصداہداف کو متاثر کرکے ان سے اپنے مطلب کا ڈیٹا حاصل کرناہوتا ہے ۔ ان میں سے کچھ ایک ہی دن میں متعدد بار ای میلز کا استعمال کرتے ہوئے جن میں موسمیاتی تبدیلی اور سیاست سے متعلق سرگرمیوں جیسے موضوعات پر بات کی جاتی ہے اور اس میں مائیکروسافٹ آفس کی دستاویزیات منسلک ہوتی ہیں یا کچھ فائلوں کے لنکس شامل ہوتی ہیں۔ ان ہی فائلوں میں کوئی سافٹ ویئرلگاہوتا ہے جس کے ذرےعے نشانہ بنائی گئی مشینوں کو کنٹرول کیا جاتاہے۔محققین کا کہناہے اس گروپ نے اپنے کاموں کے محدود دائرہ کار، ان کے آلات کی ظاہری نوعیت اور علاقائی طور پر مخصوص ا ہداف کی وجہ سے محققین کی توجہ اور کھوج سے بچتے ہوئے برسوں تک کام کیاہے۔