بھارت : چندر شیکھر گروجی کے قتل کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہوسکتا ہے: سیاسی ماہرین
بنگلورو05جولائی(کے ایم ایس)سرل وستو سے معروف چندر شیکھر گروجی کو منگل کے روز جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک کے ایک ہوٹل میں چاقو گھونپ کر قتل کر دیا گیااور سیاسی ماہرین اس قتل کے حوالے سے حکمران جماعت بی جے پی پر انگلیاں اٹھارہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ویڈیو فوٹیج میں 5جولائی کو کرناٹک کے شہر ہبل میں ہوٹل کے استقبالیہ میں چندر شیکھر انگادی عرف چندر شیکھر گروجی کو دو افرادبار بار چھرا گھونپتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔پولیس نے کہاکہ دو افراد نے چندر شیکھر گروجی پر حملہ کیا جب وہ ہوٹل کی لابی میں داخل ہوئے۔ انہوں نے موقع سے فرار ہونے سے پہلے اس پر متعدد بار چاقو سے وارکیا۔ انہوں نے ان کے پیروکار ہونے کا دعوی کرتے ہوئے ان سے رابطہ کیا تھا۔قتل کی واردات ہوٹل کے سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔خاندانی ذرائع نے بتایا کہ باگل کوٹ سے تعلق رکھنے والے گروجی نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک ٹھیکیدار کے طور پر کیا تھا اور بعد میں انہیں ممبئی میں ملازمت ملی جہاں وہ آباد ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ گروجی نے بعد میں وہاں وستو کا کام شروع کیا۔تین دن پہلے ہبل میں اس کے خاندان کا ایک بچہ فوت ہوگیا تھا جس کے لیے وہ یہاں تقریب میں شرکت کے لیے آیا تھا۔ان کے قتل کو بھارت میںبہت سے لو گ بقول کانگریس رہنما راہول گاندھی کے توجہ ہٹانے کی مودی حکومت کی سازش کے حصے کے طور پر دیکھتے ہیں ۔سیاسی تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ یہ قتل ہندوتوا عناصر نے آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کی ایماءپر کیا ہو گا تاکہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئے اس قتل کی ذمہ داری ان پر ڈالی جا سکے اور حال ہی میں اودے پور قتل کے واقعے میںمودی حکومت کے کردارپرہونے والی تنقید سے اسے کچھ راحت مل سکے۔