امریکی کانگریس میں حقوق کے بھارتی کارکن سٹین سوامی کے قتل کی تحقیقات کیلئے قرار داد پیش
واشنگٹن ڈی سی 07 جولائی (کے ایم ایس)امریکی کانگریس میں ایک قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں بھارتی قبائلی حقوق کے کارکن سٹین سوامی کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔84 سالہ فادر اسٹین سوامی کو انسداد دہشت گردی کے بھارتی قانون کے تحت بغیر کسی مقدمے کے نو ماہ کے لیے جیل میں رکھا گیاتھا۔بعد ازاں وہ ہستپال میں انتقال کر گئے تھے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹک نمائندے Juan Varga نے سٹین سوامی کی پہلی برسی کے موقع پر ایک آن لائن تقریب سے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ مذکورہ قرار داد حال ہی میںکانگریس میں پیش کی گئی ہے جس میں سوامی کی موت کی تحقیقات پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی سوامی پسماندہ قبائلی برادریوں کے حقوق کی مہم چلاتے رہے اور انہیں ایلگار پریشد مقدمے میں 2020 میں گرفتار کیا اور نو ماہ تک بغیر مقدمے چلائے انہیں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا اور بعد میں وہ ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ Juan Vargaنے کہا کہ انہیں فادر اسٹین پر دوران حراست ہونے والی بدسلوکی پر افسوس ہے کیونکہ”انسانی حقوق کے لیے لڑنے والے کسی بھی فرد کو اس طرح کے تشدد اور حراست کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
ویبنار کا اہتمام فرنٹ لائن ڈیفنڈرز، ہندوس فار ہیومن رائٹس، ہیومنزم پروجیکٹ، انڈیا سول واچ انٹرنیشنل، اور سروائیول انٹرنیشنل نے کیا تھا۔