مقبوضہ کشمیر، مودی حکومت نے بے بنیاد الزامات پر مزید 4 گھرسیل اور 3 گاڑیاں ضبط کر لیں
سرینگر 11جولائی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میںنریندر مودی کی فسطائی حکومت نے بے بنیاد الزامات لگا کر کشمیری عوام کو ان کی زمین اور جائیداد سے محروم کرنے کی جاری مہم کے دوران مزید چار گھر اور تین گاڑیاں ضبط کر لی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور مدد فراہم کرنے کے چھوٹے اور بے بنیادالزام پر مزیدچار رہائشی عمارتوں کو سیل کرنے جبکہ تین گاڑیوں کو ضبط کرنے کی منظوری دی ہے ۔ قابض حکام ان الزامات کو کسی بھی عدالت میں ثابت نہیں کرسکے۔ بھارتی پولیس کے ایک افسر نے دعویٰ کیا کہ سرینگر کے علاقے لاوے پورہ میں بھارتی فوجیوں پر حملوں میں لاوے پورہ کے محمد یوسف صوفی اور عادل محمد لون اور ملورہ کے خورشید احمد کے گھروں کو مدد فراہم کرنے کےلئے استعمال کیا گیا تھا۔ اسی طرح سرینگر کے علاقے ہارون کے رہائشی عبدالرحمان بٹ کے مکان کوبھی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزا م میں سیل کردیا گیا ہے۔
گاندربل اور پلوامہ میں بھارتی پولیس نے لطیف احمد کامبے ، عاقب یوسف میر اور ارشاد احمد ملک کے نام پر درج گاڑیاں بھی عسکریت پسندوں کے زیر استعمال ہونے کے الزام میں ضبط کرلی ہیں۔ پولیس نے 2021میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون(UAPA)کے تحت 75گاڑیاں، پانچ مکانات، چھ دکانیں، زمینیں اور نقدی ضبط کی تھی۔ گزشتہ ماہ 21جون کو بھارتی پولیس نے سرینگر میں اسی قسم کے الزامات میں پانچ گھروں کو سیل کردیا تھا ۔