مسلمان نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
نئی دلی 20 ستمبر (کے ایم ایس )
جمعیت علمائے ہندنے بھارتی ریاست گجرات کے علاقے گودھرا میں32سالہ مسلمان نوجوان قاسم عبداللہ حیات کی پولیس کی حراست میں موت میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمے کے اندراج کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قاسم عبداللہ کو گزشتہ ہفتے مبینہ طورپر گائے کا گوشت لے جانے پر گرفتار کیاتھا اور مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے سے قبل ہی وہ پولیس کی حراست میں مردہ حالت میں پایاگیاتھا۔ پولیس نے قاسم کی طرف سے خودکشی کرنے کا دعویٰ کیاتھا جبکہ نوجوان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی طرف سے قاسم پر کیا گیا غیر انسانی تشدد ا سکی موت کی وجہ بنا۔ جمعیت علمائے ہند گجرات کے ایک وفد نے گودھرا سپرنٹنڈنٹ پولیس لینا پاٹل سے ملاقات کی اور قاسم کے قتل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
جمعیت کے جنرل سیکریٹری پروفیسر نثار احمد انصاری نے ملاقات کے بارے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایس پی نے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھا کر دعوی کیا کہ قاسم نے خودکشی کی ہے۔