ورلڈ کشمیر ایویئر نیس فورم کے زیر اہتمام واشنگٹن میں کشمیرکے بارے میں اجلاس
واشنگٹن ڈی سی 19جولائی(کے ایم ایس)ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم نے واشنگٹن میںکشمیرکے بارے میں ایک اجلاس منعقد کیا جس کاعنوان تھا ” کشمیر: آگے کیاکرنا چاہیے”۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اجلاس کا مقصد ان پہلوئوں کی نشاندہی کرنا تھا جن پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو اجاگر کرنے کے لیے فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ شرکا ء نے مقبوضہ جموں وکشمیرکی صورتحال کا جائزہ لیا اور واشنگٹن کے ساتھ ساتھ نیویارک اور جنیوا سمیت اقوام متحدہ میں رائے عامہ کو متحرک کرنے کا عزم کیا۔ مستقبل قریب میں دو تقاریب منعقد کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے: ایک 5اگست کو اس دن کے سلسلے میں جب بھارت نے دفعہ370اور 35Aکو منسوخ کیا تھا اور دوسری ستمبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع ایک پرامن ریلی کا اہتمام کرنے کے حوالے سے۔ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے صدر ڈاکٹر غلام نبی میر نے واشنگٹن ڈی سی میں مقیم تارکین وطن کو تنظیم کے قیام، مشن اور وژن کا ایک مختصر تعارف پیش کیا۔
ڈاکٹر میر نے کشمیر ی عوام کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور حق خودارادیت سے بھارت کے انکار کو اجاگر کرنے اور اس پر توجہ مرکوز کرنے میں تارکین وطن کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم قبضے اور مظالم کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل اکٹھا کرنے کے عمل میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے امریکی کمیونٹیز اور اپنے منتخب نمائندوں کو آگاہ کرنے کے لئے تارکین وطن کو منظم کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت تک دنیا بھر میں ہم خیال گروپوں اور کمیونٹیز کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی قائم کرتے رہیں گے جب تک کشمیری اپنا مقصدیعنی حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے۔