بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں
سرینگر16 جولائی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے علاقے کی مسلم آبادی کے خلاف دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے اور قابض بھارتی فوجی منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کو بڑے پیمانے پر ماورائے عدالت قتل، حراستی تشدد اور بلا جواز گرفتاری کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں 5 اگست 2019 کے بعد سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے جب مودی حکومت نے علاقے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے اسکا فوجی محاصرے کر لیا تھا۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہاکہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے ہر اصول وضابطے کی بے شرمی سے خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انسانی حقوق کے کئی عالمی حقوق گروپوں نے علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں بار بار خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ دنیا بھر کے باضمیر لوگوں کو محکوم کشمیریوں کے دکھوں کو اجاگر کرنے کے لیے کاوشیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جانا چاہیے جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے دی ہے۔