کشمیری عوام کیلئے بھارتی جمہوریت بے معنی ، انہوں نے صرف اسکی فسطائیت کامشاہدہ کیا ہے ، پروفیسر بٹ
سرینگر: بھار ت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء نے کہا ہے کہ بھارت ہر سال 26جنوری کو اپنا نام نہاد یوم جمہوریہ مناتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کے عوام کیلئے بھارتی جمہوریت بے معنی ہے کیونکہ انہوں نے صرف اس کی فسطائیت کا ہی مشاہدہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسر عبد الغنی بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کیا کہ بھارت کشمیریوں کے وجود کو بھی برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں بلکہ وہ پوری کشمیری قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے جس طرح مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہار رائے کی آزادی پر پابندی عائد کررکھی اس کی مثال دنیا بھرمیں کہیں نہیں ملتی ۔ پروفیسر بٹ نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں صرف بھارتی بندوق کی عمل داری ہے اور کشمیری نظربندوں کی حالت زار چیخ چیخ کر بتارہی ہے کہ بھارتی عدلیہ اور اشرافیہ کس قدر انصاف پسند ہے۔ انہوں نے کہاکہ زندانوں سے کشمیری نظربندوں کی لاشوں کا باہر آناایک معمول بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوںکو انکے بنیادی حقوق دینے کے بجائے موت بانٹنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف بھارت کا ہرظالمانہ ہتھکنڈہ ماضی میں بھی ناکام رہا ہے اور مستقبل میں بھی کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے بھارت پرزوردیا کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے کی بجائے ملک کی اقلیتوں خصوصا کشمیریوں کے جمہوری حقوق کو یقینی بنائے ۔